(دنیا فیک ہوگئی ہے)
![]() | ||
Duniya-Fake-Hogayi-Hai-Tehreer-M-Ali-Shakiri |
دنیا ایک گزر گاہ ہے یہاں سے ہر کسی نے گزر کے جانا ہے کوئی بھی ذی روح اس دنیا میں نہیں رہے گا کیونکہ قرآن کا یہ اٹل فیصلہ ہے کہ کل نفس ذائقۃ الموت ہر ذی روح نے موت کا مزہ چکنا ہے
لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ اج کل دنیا میں لوگ دنیاوالے بن گے ہیں آخرت کو بولا دیا ہے اس زمانے میں انسان نے اتنی ترقی کی ہے وہ پھر نجی زندگی کی طرف دیکھنا بھی گوارہ نہیں کرتا دنیا فیک ہوچکی ہے ابھی ہم سب بخوبی جانتے ہیں سوشل میڈیا کا دور دورا چل رہا ہے اگر آپ فیسبک پہ جاکے دیکھے گے تو مرد سے زیادہ عورتوں کی ایڈی بنی ہوئی ہے اصل اور ہے حقیقیت کچھ اور ہے اصل میں دیکھا جائے تو یہ مجازی عورتیں ہیں جن کو عورت بنے کا بڑا شوق ہیں
اور ہر علاقے میں اس علاقے کے نام پہ فیک ایڈی بنی ہوئی ہے اور جو منہ میں آئے لکھتے جاتے ہیں نہ ان کو کسی کی عزت کی پروا ہے نہ خود کی عزت کی پروا ہے کیونکہ دنیا فیک ہوچکی ہے اے انسان اللہ نے تمہیں جس طرح بنایا تھا اسی روب میں تم اچھا لگتا ہے اگر تم کو اللہ نے مرد بناکے پیدا کیا ہے تو وہی اچھا ہے اور عورت بنا کے پیدا کیا ہے تو وہی اچھا ہے لہذا کیوں جنس تبدیل کرتے پھرتے ہو کیا تمہیں مرد ہونے پر شرم محسوس ہوتی ہے کیا اگر شرم محسوس نہیں ہوتی ہے تو عورت کیوں بنتے ہو اے انسان اپنی پہچان مت چھپاؤ اے فیک ایڈی چلانے والوں خدارا اپنے اوپر رحم کرو یہ تمہارے لئے قیامت کے دن عذاب بن کے سامنے آئے گا کیونکہ قرآن مجید میں اللہ ارشاد فرماتا ہے کہ انسان کا ہر عمل روز قیامت مجسم ہوکے اس کے سامنے آئے گا کوئی عمل چھپا نہیں رہے گا زرہ برابر نیکی ہے تو نیکی زرہ برابر برائی ہے تو برائی دکھا دیا جائے گا لہذا اے فیک ایڈی چلانے والا یا والی ہر میسج ہمارے لئے عذاب بن کے سامنے آئے گا لہذا اپنا وجود خراب مت کرو وجود تمہارا مرد ہے لہذا مرد بن کے رہو مردوں کی بھی توہین مت کرو کوئی مرد اس بات کو برداشت نہیں کرسکتا کہ وہ عورت بنے تمہیں بعد میں پچھتانا پڑے گا واقعا قابل غور بات ہے کہ انسان کو کیا ہوگیا ہے کیون غور نہیں کرتا کیا انسان وجود میں آنے سے پہلے کوئی قابل ذکر شی تھا قرآن اس سوال کا جواب نفی میں دیتا ہے کہتا ہے انسان قابل ذکر شی نہیں تھا جب تم قابل ذکر شی نہیں تھا تو اج اللہ نے تمہیں قابل ذکر شی بنادیا ہے تو کیوں نافرمانیاں کرنا شروع کیا ہے عزیزوں دوستوں بزرگوں اپنا وقت فضول چیزوں پر لگا کر وقت ضائع نہ کرو اور وقت کو بھی ہمارے خلاف گواہ کیوں بنارہے ہیں سوچئے سمجھے دوسروں کی عزت کا خیال رکھیں ورنہ اللہ جس طرح تم خود دوسروں کی عزت پامال کررہا ہے اسی طرح تمہاری عزت بھی پامال کرے گا کیونکہ اللہ کا یہ وعدہ ہے کہ انسان جتنی کوشش کرتا ہے اتنی اللہ اس کو عطا کرتا ہے انسان کے وہی کچھ ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے لہذا ہم سب کو انسان کے دائرے میں آنے کی ضرورت ہے اور انسان بننے کی ضرورت ہے فیک سے نکل کر حقیقت کے وادی میں آنے کی ضرورت ہے
تحریر : محمد علی شاکری
0 Comments